نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں
باپ
محبوب الرحمن
سوئی گیس کا بل کل جمع کرواتے وقت یکدم خیال آیا کہ 2005 تک والد صاحب تھے تب تک تو نہ
بجلی نہ ہی گیس کے بل آنے کا معلوم ہوتا تھا نہ یہ معلوم کہ کتنے کا آیا نہ آخری تاریخ یاد رہتی تھی سبھی کام انکے
ذمہ تھے. پر انکے بعد سے اب خوب یاد رہتا ھے بجلی اور گیس بل کتنا ھے اور کب جمع کروانا ھے. آہ ... باپ کیا ہوتا ھے
یہ تب ہی پتہ چلتا ھے جب بندہ خود باپ بنتا ھے. اندھیرے میں ٹارچ ہوتا ھے باپ ... تیز دھوپ تیز بارش میں چھتری ہوتا
ھے باپ ... خود پرانے جوتے کپڑے پہن کر اولاد کو نئے جوتے کپڑے دلوانے والا ہوتا ھے باپ ... خود جن
آسائشوں سے محروم رہا ہو اپنی اولاد کو وہ آسائشیں مہیا کرنے والا ہوتا ھے باپ ... اپنے منہ کا نوالہ
اولاد کو دینے والا ہوتا ھے باپ ... اولاد کیلئے دن بھر مشقت محنت میں مشغول رہنے والا ہوتا ھے باپ
... انگلی پکڑ کر جس نے چلنا سکھایا اپنے کندھوں اور کمر پر جس نے سواری کروائی اسے جب بیٹا بڑا
ہوکر یوں کہہ دے کہ آپ نے ہمارے لئے کیا ہی... کیا ھے ؟ یہ زہریلے الفاظ سنکر بھی خاموش رہنے والا ہوتا ھے باپ.
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں